Nasri Nazam

Nazam

عجیب سی رات تھیکوئی راز کی باتجس میں پنہاں تھیلمحہ لمحہ بیت کرسال سال بڑھ رہی تھیجو گزر گیاوہی آنیوالا تھاستارے روشنیوں سے نکل کرفنشنگ لائن کی سمتبے نشاں بھاگ رہے تھےصدیاں جوق در جوقکُن میں داخل ہو رہی تھیںکائنات در کائناتسب حاضری میں تھےحجاب کے کھلے میدان میںسب اپنا اپنا احوال اُٹھائےخود سے دستبردار …

Nazam Read More »

Nazam

مجھے معلوم نہیں تھاتعلق کا end note نہیں لکھتےاس کی پرورش کرتے ہیںبلاناغہ آبیاری کرنی ہوتی ہےتراش خراش کرتے رہتے ہیںدھوپ میں سایہ بن کرکبھی سردی میں کرنوں کی صورتاس کی دیکھ ریکھ کر کےاک روز تناور رشتہ بنانا تھاپھر اس کے پھل کو، پتھروں سے بچانا تھا پوری بات سن کرآدھی بھول جانی تھیخود …

Nazam Read More »

Nazam

تمہیں کھونے سے زرا پہلےدیکھومجھ میں کتنے ہی رنگ نکھرے تھےروشنیاں میرے سائے میں گمشدہ تھیںجمال وکمال قلب و جاں پہ وجدان کی صورت اُترےتھےہوا کی آخری ہچکی میرے سینے میں جاگی تھیں،لیکن اب آخری نظر مجھے دیکھو ، میں آسمانی بجلی کے گرنے سے راکھ ہوا پڑا ہوں۔فرح دیبا آکرم

Nazam

دل ایسی راہ پہ چلنا چاہتا ہےجس کی منزلنظر آتی رہیمگر اُس تکمیں کبھی پہنچ نہ پاؤں۔۔۔پھسلن مٹی کا راستہجس پہ کبھی دھوپ نہ آئےدن رات جیسارات بھیانک پاتال جیسی۔۔۔کوئی اس کا مسافر ہو نہ طلبگاروقت کا جبر ہو نہ زمانے کی قیدزندگی کی رعنائی ہو نہ موت کا آسیب۔۔۔مجھے واپس بُلانے والوں کیسب صدائیں …

Nazam Read More »

Nazam

زمانے والے، جن دنوںکہانی کا سِرا ڈھونڈ رہے تھےمیں نے بُت میںاک آہ پھونکیاورلامکاں کی دہلیز پرزندگی نے نئے جنم کی انگڑائی لی۔۔۔ فرح دیبا اکرم

Nazam

کوئی وقت تھادُھند، بارش، برفاچھی لگتی تھیں۔۔۔اب آنکھیں کھڑکی سےباہر جھانکتی رہتی ہیںبارش یوں برستی ہےکہ دل کی دیواروں میںخشک سالی کی دراڑیں پڑنے لگتی ہیںدُھند پُتلیوں پر نامعلوم مُسافت بھر دیتی ہےبرف سینے میں گرم تہیں چھوڑ جاتی ہےمگر وہاں کچھ پہنچ نہیں پاتا۔۔۔وعدہ درد کی دہلیز کو پار نہیں کر پاتانظارہ’ منظر بننے …

Nazam Read More »

Nazam

بُدھا! بوڑھی ہو گئی ہوںنہیں دوست۔۔۔یہ بڑھاپے کی عمر نہیںبُدھا یہ کوئی نمبر نہیںایک حالت کا نام ہےجو میری ہو گئی ہے۔۔۔لاغر جسمٹوٹے پھوٹے اشاروں والا زہنخواہشوں کی خلعش میں لتھڑا ہوا دلتھکی ہوئی تنہائی۔۔۔وقت کی طوالت میں جُھلستا ہوا سینہرات میں سسکتی ہڈیوں کی موسیقیجمال سے محروم زندگیآسمان کو گھورتی ہوئیںواپسی کی منتظر آنکھیں۔۔۔ …

Nazam Read More »

Nazam

خواب کے خوف سےآنکھ جس حقیقت میں جاگیخواب سے زیادہ بھیانک تھیاسکی بیداری بھی نہیںکبھی آسمان سرکتے سرکتےسر پہ آن گرتاکبھی زمین گھٹ گھٹ کرپیروں سے نکل جاتیخدا دیکھ رہا تھاجب میں دن راتایک ایک انچوحشت میں مٹ رہی تھیشاہکار کے جسم، دل اور روحبےمعنویت میں غرق ہو رہے تھےوہ سُن بھی رہا تھاجب میری …

Nazam Read More »

Nazam

کاش تم جان سکووبا کے دنوں میںجھگڑا نہیں کرتے۔۔۔ جگر، ثروت حسین، منیر نیازی، سارا شگفتہ، ن م راشد، گلزار کی شاعری پڑھتے ہیں۔۔۔انوشکا شنکر کی ستار، تاری خان کا طبلہ، بسم اللہ خان کی شہنائی، آندرے کی وائلن، فقیر حسین کی سارنگی اور مہدی حسن کی غزل سُنتے ہیں۔۔۔ایلیسیا مارکوا، پنڈت برجو مہاراج اور …

Nazam Read More »

Nazam

پچھلی رات کا تاوان ادا کر کےنیند مجھ میں، ابھی لوٹی ہی تھیگلی میں جھانکتی کھڑکی سےنئی موٹر کار کا زوں زوں کرتا ایکسیلیڑرنودولتیے کی داستاں سُنانے لگا۔۔۔نیند حرام ہوئی۔۔۔خیال دُھوئیں میں کھانستے ہوئےدروازہ کھول کر فرار ہو گئےشور کے نوکیلے پتھر۔۔۔زہن پہ آسمانی بجلی کی صورت اُترےقلب زخمی پرندے کی ماننددیواروں میں پھڑ پھڑانے …

Nazam Read More »