تمہیں کھونے سے زرا پہلے
دیکھومجھ میں کتنے ہی رنگ نکھرے تھے
روشنیاں میرے سائے میں گمشدہ تھیں
جمال وکمال قلب و جاں پہ وجدان کی صورت اُترےتھے
ہوا کی آخری ہچکی میرے سینے میں جاگی تھیں،
لیکن اب آخری نظر مجھے دیکھو ، میں آسمانی بجلی کے گرنے سے راکھ ہوا پڑا ہوں۔
فرح دیبا آکرم