جہاں تلک تمھیں دیکھ سکوںوہاں سے آگے نہ جاناتم پاس ہو۔۔۔ یا کتنا دور۔۔۔ یہ طلب نہیںبس نظر آتے رہوکہ اسی بانجھ تنہائی نےمیرے جنم پہ ایسا ماتم کیا تھازندگی ہمیشہ کے لئے۔۔۔ مُجھ میں دفن ہو گئی۔۔۔فرح دیبا اکرم