شہر ایسے بڑھ رہے ہیں کہ
مضافات میں موجود
گاؤں بھی نگلتے جا رہے ہیں۔
شہر گاؤں کے ساتھ وہی کر رہے ہیں
جو ہمارے ساتھ کولونائزرز نے کیا تھا۔
گاؤں کو other بنا کر
انہیں سویلائزڈ بنانے کی مہم
پوری تندہی کے ساتھ جاری ہے۔
لیکن اس خیر خواہی کے نتیجے میں
وہاں موجود لوگ اپنے کلچر کو
بیک ورڈ سمجھ کر ترک کررہے ہیں۔
اور مہذب بننے کیلئے
اربن زندگی میں اندھا دُھند شامل ہونا
مقصدِ حیات سمجھ رہے ہیں۔۔۔
فرح دیبا اکرم